Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

دنیا کے ٹاپ 10 کرپٹ سیاستدان

 دنیا کےٹاپ 10 کرپٹ سیاستدان

ان بدعنوان سیاست دانوں نے مجموعی طور پر اپنی زندگیاں بدل دی ہیں 
 اور اپنے ممالک کو آئی ایم ایف کے قرضوں کے اندر خود کو دفن کرنے دیا ہے۔
نمبرون پر ہیں سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف
دنیا کے 10 کرپٹ سیاستدان


1. نواز شریف – سابق وزیر اعظم پاکستان

1. نواز شریف – سابق وزیر اعظم پاکستان


پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے سیاسی کیریئر کے دوران اپنے وائٹ کالر کرائم اور بھاری بدعنوانی کے لیے فہرست میں پہلے نمبر پر ہیں۔ انہیں دنیا کا کرپٹ ترین سیاستدان سمجھا جاتا ہے۔ ان کا نام اس وقت سامنے  آیا جب پاناما پیپرز میں ان کی آف شور کمپنیاں لیک ہوئیں۔

وہ پاکستان کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں اور ان کی مجموعی مالیت کا تخمینہ تقریباً 150 بلین ڈالر (1.4 بلین امریکی ڈالر) لگایا گیا ہے۔

1. نواز شریف – سابق وزیر اعظم پاکستان


ان کی مالیت اور کرپشن کا انکشاف اس وقت ہوا جب پاناما پیپرز لیک ہوئے جس نے ہر سیاستدان اور طاقتور لوگوں کی زندگی کو متاثر کیا۔

نوازشریف اور ان کا خاندان مجموعی طور پر پاکستان اور بیرون ملک ہر بڑے سے بڑے  کاروبار کے مالک ہے۔ وہ بڑی تعداد میں رئیل اسٹیٹ ہولڈنگز، سٹیل ملز، فیکٹریوں، رائس ملز، فلور ملز اور شوگر ملوں کے مالک ہیں جو پاکستان اور بیرون ملک واقع ہیں۔

2. ولادیمیر پوٹن – روس کے صدر

ولادیمیر پوٹن – روس کے صدر

اس لسٹ میں کوئی اور نہیں بلکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن ہیں۔ پیوٹن کو دنیا کا دوسرا سب سے بے ایمان سیاستدان سمجھا جاتا ہے۔ مزے کی حقیقت یہ ہے کہ دنیا کا طاقتور ترین آدمی بھی کرپٹ ترین شخص ہے۔

ولادیمیر پوٹن – روس کے صدر


تین بار روس کے وزیر اعظم منتخب ہونے والے ولادیمیر پوتن 2012 سے ملک کے صدر ہیں۔

3. سلمان بن عبدالعزیز، تیسرے (سعودی عرب کے بادشاہ)

سلمان بن عبدالعزیز، تیسرے (سعودی عرب کے بادشاہ

سلمان بن عبدالعزیز دنیا کے کرپٹ ترین سیاستدانوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے آل سعود کے سربراہ مملکت، سعودی عرب کے بادشاہ، وزیراعظم اور دو مقدس مساجد کے متولی کے طور پر اپنی قوم کی خدمت کی۔

4. آصف علی زرداری – سابق صدر پاکستان

آصف علی زرداری – سابق صدر پاکستان

یہ شخص پاکستان کی تاریخ میں ایک ذہین، چالاک اور انتہائی کرپٹ سیاستدان کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آصف علی زرداری تاریخ میں سب سے بڑے کرپٹ سیاستدان ہوا کرتے تھے لیکن پاناما پیپرز کے لیک ہونے کے بعد نواز شریف نے ان کی جگہ لے لی۔

آصف علی زرداری – سابق صدر پاکستان

آصف علی زرداری پر بے نظیر بھٹو کے قتل سمیت کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کئی الزامات ہیں،

5. نریندر مودی - ہندوستان کے وزیر اعظم

نریندر مودی - ہندوستان کے وزیر اعظم

نریندر مودی، ہندوستان کے وزیر اعظم جن پر مختلف جرائم اور بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ نواز شریف، آصف علی زرداری، پیوٹن اور سلمان کے بعد مودی پانچویں نمبر پر ہیں۔ اس کی بدعنوانی کے علاوہ جب سے اس نے اقتدار حاصل کیا ہے مسلمانوں کی بربریت کو اعلی سطح پر پہنچا دیا مسلم فسادات کو سپورٹ کیا اور مسلمانوں میں نفرت کا بیج بویا اس کرپٹ ترین انسان نے۔

6. خلیفہ بن زاید بن سلطان النہیان - U.A.E کا بادشاہ

6. خلیفہ بن زاید بن سلطان النہیان - U.A.E کا بادشاہ

ایک اور صدر بدعنوان سیاست دان کے دربار میں آتا ہے اور وہ ہے خلیفہ بن زید بن سلطان النہیان۔

پاناما پیپرز کے مطابق انہوں نے خزانے کے غلط استعمال سے 150 ارب ڈالر کے اثاثے بنائے۔

7. ڈیوڈ کیمرون - برطانیہ کے سابق وزیر اعظم

ڈیوڈ کیمرون - برطانیہ کے سابق وزیر اعظم


ڈیوڈ کیمرون بھی دنیا کے کرپٹ ترین سیاستدان نکلے۔ ایک امیر امیر گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود ان پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں اور انہوں نے ایک آف شور کمپنی قائم کر لی ہے۔

8. کم جونگ اقوام متحدہ - شمالی کوریا کے صدر

8. کم جونگ اقوام متحدہ - شمالی کوریا کے صدر


کم جونگ یو این دنیا کے طاقتور ترین افراد میں سے ایک ہیں جو ایٹمی طاقت کے مالک ہیں اور مختلف مواقع پر امریکہ کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ لیکن وہ دنیا کے کرپٹ ترین سیاستدان بھی ہیں اور آٹھویں نمبر پر ہیں۔

9. پیٹرو پوروشینکو – یوکرین کے صدر

9. پیٹرو پوروشینکو – یوکرین کے صدر


پیٹرو اولیکسیووچ پوروشینکو یوکرین کے موجودہ صدر ہیں۔ دنیا میں، وہ یوکرین کے معاشی نظام کو تباہ کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یوکرین احتساب بیورو کے مطابق، اس نے تین بلین ڈالر سے زیادہ کی لوٹ مار کی۔

10. سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن – آئس لینڈ کے وزیر اعظم

10. سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن – آئس لینڈ کے وزیر اعظم

آئس لینڈ کے کم عمر ترین وزیر اعظم کے طور پر مشہور سگمنڈر ڈیوڈ کرپشن کے گرم پانیوں میں پھنس گئے اور فہرست میں آخری نمبر پر آگئے۔ تاہم، انہوں نے 2016 میں پاناما پیپرز کے منظر عام پر آنے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

یہ وہ سیاستدان ہیں جنہوں نے اپنے ملک کو لوٹا۔ دوسری طرف، کچھ ایسے شاہی خاندان ہیں جو اپنی قوموں کو اٹھنے اور اپنی معیشتوں کو مستحکم کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔ .

پنجابی سنگر اور اداکار گرنام بھلر کی زندگی کے بارے میں تفصیل

جب فیصلے قانون کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہے، مریم نواز

 جب فیصلے قانون کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہے، مریم نواز

مریم نواز نے کہا ہے کہ جب فیصلے آئین، قانون اور انصاف کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہے۔


تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جب فیصلے آئین، قانون اور انصاف کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہےکیونکہ ایماندار ججز کے شامل ہونے سے فیصلے کی خامیاں منظرِ عام پر آجاتی ہیں اور لوگ جان جاتے ہیں کہ فیصلہ آئین و قانون نہیں، ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر کیا 
گیا ہے۔ مگر اب کچھ بھی کر لیں،لوگ تو جان گئے۔

جب فیصلے قانون کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہے، مریم نواز



مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ مجھے کم از کم یقین تھا فل کورٹ نہیں بنے گا اور انصاف نہیں ملے گا ، یہی میں قوم کو بتانا چاہتی تھی۔
واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی رولنگ کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو فل کورٹ بنا دیں گے تاہم فی الوقت استدعا مسترد کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف سماعت کی ۔ دوران سماعت سپریم کورٹ بار کے سابق صدور عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھ رہے ہیں کافی صدور یہاں موجود ہیں۔ دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے سوال ہے کہ چوہدری شجاعت کا خط کب ملا اور کب اسمبلی میں پڑھ کر سنایا گیا۔ جس پر پرویز الہیٰ کے وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ خط ووٹنگ کے بعد رولنگ کے دوران ڈپٹی اسپیکر نے پڑھ کر سنایا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو ووٹنگ کے بعد کیسے خط ملا ، اس وقت تو پنجاب اسمبلی کے دروازے ہی بند تھے جس پر پی ٹی آئی وکیل نے جواب دیا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ میں لکھا گیا کہ مجھے ابھی چوہدری شجاعت کا خط ملا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کو خط کسی نے آ کر نہیں دیا تھا، ڈپٹی سپیکر اجلاس کیلئے آئے تو خط ان کی جیب میں تھا۔ پی ٹی آئی وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ ووٹنگ کے بعد دروازے بند ہوجاتے ہیں کوئی آ یا جا نہیں سکتا۔ بعد ازاں عدالت نے فل کورٹ بنانے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مشاورت کے بعد واپس آئیں گے اور فیصلہ دیں گے کہ فل کورٹ تشکیل دیا جاے یایہی بنچ کیس سنے۔ کیس کی سماعت ساڑھے 5 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی جس کے بعد عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلزپارٹی کی فریق بننے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے وکلاء کے دلائل بھی سنے۔ تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کچھ دیر کا وقفہ لیا اور پھر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی گھنٹے تمام فریقین کو سنا، فریقین نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے دیے، سوال یہ تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ قانونی ہے یا نہیں، سوال تھا کیا پارٹی ہیڈ پارلیمانی پارٹی کو ہدایات دے سکتا ہے یا نہیں جب کہ صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ فیصلہ سنا چکی ہے۔ چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ میں پارٹی ہیڈ کے خط کو بنیاد بنایا، مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر دلائل دیے۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کل صبح 11 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کل دلائل دیں۔ عدالت کا سیاسی بحران اور معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار سپریم کورٹ نے پچھلے 4 ماہ سے جاری سیاسی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حمزہ شہباز کیس کو زیادہ دنوں تک التواء میں رکھنے سے انکار کردیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملات جلد حل کرنے کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایک نئی حکومت سامنے آئی، ہم چاہتے ہیں پارلیمان مضبوط ہو، ایوان میں مضبوط اپوزیشن ہو۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں جاری بحران میں اضافہ ہورہا ہے، کیا آپ بحران میں مزید اضافہ چاہتے ہیں ، آپ چاہتے ہیں ستمبر میں فل کورٹ بنایا جائے، فل کورٹ بنانے کی صورت میں ملکی بحران میں اصافہ ہوگا، سپریم کورٹ کا فیصلہ درست ہو یا غلط لیکن فیصلہ بائنڈنگ ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت عوامی مفاد اور آئینی معاملات کو مزید التواء کا شکار نہیں کرے گی، ملک میں جاری معاشی بحران پر اس عدالت کو خدشات ہیں، کیا اس عدالت کی وجہ سے ملک میں بحران اور انتشار پیدا ہوا۔ سپریم کورٹ نے ملکی معاشی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کی طرح معیشت کی صورتحال سے ہم بھی پریشان ہیں، کیا معیشت کا یہ حال عدالت کی وجہ سے ہے یا عدم استحکام کی وجہ سے؟ آج زیادہ ووٹ لینے والا باہر اور کم لینے والا وزیراعلی ہے۔ حمزہ شہباز کو وزیراعلی برقرار رکھنے کیلئے ٹھوس بنیاد درکار ہے
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جس کو کم ووٹ ملے وہ اس وقت وزیر اعلیٰ ہے، عدالت نے پھر بھی وزیر اعلیٰ کو عہدے سے نہیں ہٹایا، ہم یہ معاملہ مزید نہیں لٹکا سکتے، عدالت اپنے آئینی اور قانونی اختیارات کا استعمال کر رہی ہے، کسی کو اچھا لگے یا برا لیکن عدالت کسی پریشر میں نہیں آئے گی، آئینی اور عوامی مفاد کے مقدمات کو لٹکانا نہیں چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حمزہ شہباز کو وزیراعلی برقرار رکھنے کیلئے ٹھوس بنیاد درکار ہے، ریاست کے کام چلتے رہنے چاہیے، حمزہ شہباز کا الیکشن غلط قرار دیا ، ہم نے حمزہ شہباز کو یکم جولائی کو وزارت اعلی نے نہیں ہٹایا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعلی کے الیکشن سے پہلے بھی فریقین کو بلا کر متفق کیا تھا، حمزہ شہباز کو ضمنی الیکشن تک بطور وزیراعلی برقرار رکھا تھا، حمزہ شہباز نے پرامن اور بہترین ضمنی الیکشن میں کردار ادا کیا، اب وزیراعلی کے الیکشن کا جو نتیجہ آیا اس کا احترام کرنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اج جس شخص نے 186 کے مقابلے میں 179 ووٹ لئے وزیراعلی ہے ، ایسے وزیراعلی کو جاری رکھنے کیلئے ٹھوس قانون وجوہات چاہئے ، ہم یکم جولائی کو فیصلہ دیتے ہوے بھی موجود وزیراعلی کو کام سے نہیں روکا تھا ، الیکشن کے نتائج کا احترام ہونا چاہیے ، اپ کہہ رہے ہیں پارٹی ہیڈ کا کنٹرول ہوتا ہے۔ چوہدری شجاعت اور پیپلزپارٹی کی فریق بننے کی درخواست منظور
بعد ازاں عدالت نے فل کورٹ بینچ بنانے سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کی جاتی ہے ، اگر ضرورت پڑی تو فل کورٹ بنادیں گے ، ابھی یہی تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظورکردی۔ سپریم کورٹ نے دباو میں آنے اور بلیک میل ہونے سے دو ٹوک انکار کردیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ بنانے سے متعلق یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ آج یہ فیصلہ ہوگا یا نہیں، فل کورٹ بنانے کیلئے مزید قانونی وضاحت اور معلومات کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے روسٹرم پر آکر سیاسی تقریر شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ 12 کروڑ کے وزیر اعلیٰ کو گھر بھیجنا سنجیدہ معاملہ ہے جس پر چیف جسٹس نے وزیر قانون سے مقالمہ کیا کہ آپ کا ہر لفظ ریکارڈ کیا جارہا ہے آپ کو احتیاط سے کام لینا چاہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے پانچ ججز کے ساتھ وزیراعظم کو گھر بھیجا ہے، اس وقت تو آپ مٹھائیاں بانٹ رہے تھے، ہم ضمیر اور آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے، عدالت نے وکلاء کے تمام دلائل کا جائزہ لیا ، ہمیں ڈکٹیشن مت دیں، روسٹرم چھوڑ دیں اور بیٹھ جائیے۔
حمزہ شہباز اور ڈپٹی اسپیکر کے وکلا کا دلائل دینے سے انکار حمزہ شہباز اور ڈپٹی اسپیکر کے وکلاء نے میرٹ پر دلائل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہدایات لیے بغیر دلائل نہیں دے سکتے کیوں کہ ہم نے فل کورٹ سے متعلق دلائل لینے کی ہدایت دی گئی تھی، مزید دلائل دینے کے لیے ہدایت لینے کے لیے وقت چاہیے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالت سے فوری خریداری چاہتے ہیں جس پر وزیر قانون نے جواب دیا کہ مسل لیگ ق سمیت دیگر فریقین نے فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی اہم سوال آیا تو ہم فل کورٹ بنچ تشکیل دیں گے، اکیسویں آئینی ترمیم، این آر او کیس میں آئینی سوال تھا، ہم دیکھنا چاہتے ہیں اگر کوئی آئینی سوال آیا تو فل کورٹ بنچ تشکیل دیں گے، آرٹیکل 63 اے کا طویل سفر ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ میں نے استدعا کی ہے کہ فل کورٹ بنچ بنانے سے عدالتی تکریم میں اضافہ ہوگا، نظرثانی کیس ابھی دلائل نہیں ہوئے، بارہ کروڑ کا صوبہ ہے، سنجیدہ معاملہ ہے۔
پانچ ججوں نے ہی وزیراعظم کو گھر بھیجا تھا، چیف جسٹس چیف جسٹس نے کہا کہ پانچ ججوں نے وزیراعظم کو گھر بھیجا تھا جس پر وزیر قانون نے کہا کہ معذرت چاہتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ معذرت نہ کریں، آپ نے تو مٹھائیاں بانٹی تھیں، ہم نے آئین کو دیکھنا ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ کیس میں نہیں پیش ہونا نہ ہوں، اگر موجودہ حکومت سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کر رہی تو یہ بہت سنگین ہے۔ دپٹی اسپیکر کے وکیل نے ججز پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ہم عدالت کی غیر جانبداری پر سوال نہیں اٹھارہے لیکن اس بنچ سے متعلق تاثر درست نہیں ، آپ عوامی رائے کو دیکھ لیں تو عدالت کو ادارک ہوجائے گا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس دس ججوں نے سنا، یہاں ایک صوبے کا معاملہ ہے، میں یہ نہیں کہہ رہا نیوٹرلرلیٹی پر سوال ہے۔ عرفان قادر نے کہا کہ یہ تاثر ہے کہ ایک ہی بنچ میں کیسز چلتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر کی حاضری بارے میری رائے پہ تھوڑی ناراضگی نظر آئی، ایک بینچ اہم کیسز سنے گا تو سوالات اٹھیں ہیں، عدالتوں کے جانبدار ہونے کا شائبہ بھی آئے تو جج بینچ سے الگ ہوجاتا ہے ، ابھی تک اس کیس کے قانونی نکات کا جایزہ لے رہے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آج کی سماعت اسی لیے رکھی کہ تیاری کر لیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بہت سنجیدہ معاملات میں فل کورٹ بنایا جاتا ہے، یہ کیس تو سیدھا ہے، ایک سوال ہے، سوال یہ ہے کہ پارٹی ہیڈ پارلیمانی پارٹی کو ہدایات دے سکتا ہے یا نہیں، دیکھنا ہے ہمارے فیصلے میں اگر کوئی تضاد ہے کہ فل کورٹ بنائیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے قاسم سوری کی رولنگ پر از خود نوٹس میں دن اور شام کو کیس سن کر چار دن میں فیصلہ کیا، اٹھائے گیے سوالات اور آئینی و قانونی نکات پر فل کورٹ بنایا جاتا ہے ، لیکن اس معاملے میں ہمیں فل کورٹ کی تشکیل کا معاملہ نہیں لگ رہا، اس کیس کو مزید طویل دینے کی ضرورت نہیں، یہاں پر تو گورننس کا مسئلہ ہے اور اس کیس میں ازخود نوٹس نہیں لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہماری نظر میں اسپیکر صاحب نے آرٹیکل 95 کی خلاف ورزی کی جس پر عرفان قادر نے کہا کہ اگر عدالت کہہ دے منحرف اراکین کا ووٹ شمار ہوگا تو پھر معاملہ خراب ہو جائے گا، سیاست دانوں کیساتھ ساتھ عدلیہ کو بھی اپنے فیصلوں میں متحد ہونا چاہیے، میں سپریم کورٹ پر تنقید نہیں کر رہا، آئین کی بالادستی ہونی چاہیے، اس کیس کو جلدی بازی میں نہ سنا جائے۔ پیپلزپارٹی کے وکیل کی استدعا مسترد پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت عدالت میں تلخ کلامی بڑھ رہی ہے، عدالت کیس کی سماعت ملتوی کرے تاکہ تلخی کا ماحول کم ہواور مجھے دلائل دینے کیلئے تھوڑا وقت دیا جائے۔ عدالت نے پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی جمعرات تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا حقائق نہیں صرف بیانیہ سنتا ہے، ہم نے اس کیس میں تمام فریقین کو بات کرنے کا موقع دیا، یہ عدالت زیر التوا مقدمات نمٹانے کیلئے دن رات کام کر رہی ہے، اس کیس میں ہیڈ آف پارٹی کی ڈائریکشن ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صرف ایک نقطہ دیکھنا ہے کیا پارٹی ہیڈ پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ اوور رول کر سکتا ہے یا نہیں، پارلیمانی پارٹی عام عوام کی اسمبلی میں نمائندگی کرتی ہے ، 18ویں ترمیم میں پارلیمانی پارٹی کو اختیارات دیے، ںورس جانسن کو پارلیمانی پارٹی نے وزارت عظمیٰ سے ہٹایا ، ہم نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے، افراد کو نہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ دیکھنا ہے کہ پارلیمنٹ کا مسئلہ عدالت میں آسکتا ہے یا نہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے انہیں کہا کہ پارلیمنٹ غیر آئینی کام کرے گی تو معاملات عدالت میں آئیں گے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پارلیمان کے مسئلے عدالتوں میں نہیں آنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ جب پارلیمان میں آئین شکنی ہوگی یا غیر قانونی اقدام ہوگا تو معاملہ سپریم کورٹ میں آئے گا۔ وزیر اعلیٰ کا عہدہ خطرے میں ہے، جسٹس اعجاز الاحسن پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے ڈپٹی اسپیکر کے لیے آرٹیکل 69 کا استثناء مانگ لیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمان کا انتظامی معاملات میں استثنیٰ حاصل ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی اسپیکر کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح کا اختیار نہیں، ہم نے پینڈورا باکس نہیں کھولنا صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ دیکھنی ہے۔ فاروق نائیک نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اگر اسمبلی کی اندرونی کاروائی میں آتا ہے تو عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ کے وقت تو یہ معاملہ نہیں اٹھایا گیا۔ فاروق نائیک نے کہا کہ اس وقت کسی نے سپریم کورٹ کاروائی چیلنج نہیں کی ہوگی، وقت کے ساتھ حالات، قوانین میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اس وقت وزیر اعلیٰ کا عہدہ خطرے میں ہے اور ڈپٹی اسپیکر کو عدالت کے فیصلے کی تشریح کرنے کا اختیار نہیں ہے ، ہم صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ حکومت کی قانونی ٹیم عدالت کو جواب دینے میں ناکام عدالت نے آج کی سماعت کے دوران 19ویں بار ایک ہی سوال پوچھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہاں لکھا ہے کہ پارٹی ہیڈ ڈائریکشن دے سکتا ہے؟ لیکن حکومت کی قانونی ٹیم کا چوتھا وکیل بھی عدالت کو مطمئن کرنے اور جواب دینے میں ناکام رہا۔
بعد ازاں چوہدری شجاعت حسین کے وکیل صلاح الدین احمد بھی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے دفاع میں ناکام رہے اور انہوں نے عدالت سے مزید تیاری کے لیے وقت مانگ لیا۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار کے دلائل سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی روسٹرم پر آ گئے اور آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر نظرثانی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بحران سے گریز کیلیے فل کورٹ تشکیل دیا جائے جو تمام مقدمات کو یکجا کرکے سنے ، ہم صرف عدالت کی رہنمائی کرنے ائے ہیں، سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف بار نے نظرثانی درخواست بھی دائر کی ہے۔ جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس ہمارے فیصلے سے جڑا ہے، ہم تمام فریقین کو سننا چاہتے ہیں، یکطرفہ طور پر کوئی کاروائی نہیں کرنا چاہتے ، یہ کیس ہمارے 63 اے کی رائے کی بنیاد پر ہے۔ لطیف آفریدی نے کہا کہ ‏ہم یہ دیکھ رہے ہیں اور چاہتے ہیں صورتحال میں بہتری آئے، ‏پارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کا حصہ ہیں، ‏ہماری درخواست ہے کہ فل کورٹ بناکر سماعت کی جائے۔
دباؤ میں آکر فیصلہ نہیں کرسکے، چیف جسٹس پاکستان چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آپ سب کا بہت احترام ہے، آپ کے مشکور ہیں کہ معاملہ ہمارے سامنے رکھا، آفریدی صاحب، یہ کیس ہماری آرٹیکل 63 اے کی رائے کی بنیاد پر ہے، ہم فریقین کو سن کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں، یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے میں پارٹی صدر کا کردار محدود ہے، اوریجینل آرٹیکل 63 میں پارلیمانی لیڈر کا زکر ہے، ترمیم کے بعد پارلیمانی پارٹی کو فیصلوں کا اختیار دیا ہے، آرٹیکل 63 اے کی نظرثانی درخواستوں میں صرف ووٹ مسترد ہونے کا نقطہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی ہدایت کیسے دے گی یہ الگ سوال ہے، ہدایت دینے کا طریقہ پارٹی میٹنگ ہوسکتی ہے یا پھر بذریعہ خط، اپ کے مطابق پارلیمانی پارٹی پارٹی صدر کے ماتحت ہے، پارٹی سربراہ انتظامی معاملات میں خودمختار ہے جب کہ پارلیمانی پارٹی اسمبلی میں فیصلے کرنے میں با اختیار یے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ صدارتی ریفرنس کی سماعت میں واضح ہو گیا تھا کہ پارٹی سربراہ کی ڈکٹیٹرشپ ختم ہونا ضروری ہے، ایک سینئر پارلیمانی لیڈر نے صدارتی ریفرنس کے دوران پارٹیوں میں آمریت کی شکایت کی تھی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو اپنے ارکان کو سننا ہو گا، بیرون ملک بیٹھے سیاسی لیڈر پارلیمانی ارکان کو ہدایات دیا کرتے تھے، آئینی ترمیم کے ذریعے پارلیمانی پارٹی کو مضبوط کیا گیا، پارلیمانی پارٹی کی بھی اپنی منشا ہوتی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ 10 سابق صدور کے کہنے پر فیصلہ نہیں کر سکتے، دوسری طرف کو سننا بھی ضروری ہے۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ دستیاب ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دیکر تمام مقدمات کو یکجا کر کے سنا جائے۔ کیس کا پس منظر خیال رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے مسلم لیگ (ق) کے اراکین کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کے حق میں ڈالے گئے 10 ووٹس مسترد کردیے تھے۔ انہوں نے رولنگ دی تھی کہ مذکورہ ووٹ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے احکامات کی خلاف ورزی ہیں، جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔
بعد ازاں چوہدری پرویز الہٰی نے مسلم لیگ (ق) کے وکیل عامر سعید راں کے توسط سے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ مذکورہ درخواست پر 23 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو پیر تک بطور ٹرسٹی وزیر اعلیٰ کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے تاہم عدالت نے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد جاری حکم نامے میں کہا تھا کہ حمزہ شہباز آئین اور قانون کے مطابق کام کریں گے اور بطور وزیر اعلیٰ وہ اختیارات استعمال نہیں کریں گے، جس سے انہیں سیاسی فائدہ ہوگا۔

ik or Larki Aamir liaquat ke Bevi banny ko Tayar || Aamir Liaquat's fourth wife! Video viral

 Another girl after Dania ready to be Aamir Liaquat's fourth wife! Video viral

دلہن بنوں گی تو صرف عامر لیاقت کی، دانیہ کے بعد ایک اور لڑکی عامر لیاقت کے لئے دیوانی، چوتھی بیوی بننے کو بھی تیار ہوگئی۔

ٹی وی میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی نے بھی ان سے علیحدگی کر لی اور عدالت سے اس ضمن میں خلع لینے کے لئے بھی رجوع کر لیا ہے، ایسے میں عامر لیاقت تیسری بیوی کے الزامات اور قانونی کارروائیوں کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اب دانیہ کے بعد ایک اور لڑکی نے بھی میزبان کی چوتھی بیوی بننے کا خواب سجا لیا ہے۔

جہاں سوشل میڈیا پر عامر لیاقت اور دانیہ کا معاملہ موضوعِ بحث بنا ہوا ہے وہیں عامر لیاقت کے بارے میں سوشل میڈیا پر یہ باتیں بھی کی جا رہی ہیں کہ اب یہ چوتھی بیوی کس کو بنائیں گے؟

عامر لیاقت کا تو کسی کو معلوم نہیں مگر دانیہ شاہ کی دوست نے ایک انٹرویو دیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

اس انٹرویو میں وہ بتا رہی ہیں کہ وہ عامر لیاقت کی چوتھی بیوی بننے کو تیار ہیں۔

علیزے نامی یہ انٹرویو دیتے ہوئے کہتی کہ : ” میں دلہن بنوں گی تو صرف عامر لیاقت کی۔ میں ہر حال میں ان کی بیوی بننے کے لیے تیار ہوں۔ دانیہ جھوٹ کہہ رہی ہے۔ اگر وہ اس کو نشہ کرنے کا بولتا تھا تو کیوں کیا اس نے؟ عامر لیاقت کا نام تمیز سے احترام سے لینا چاہیے۔

ویڈیو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ: ” وہ عالمِ دین ہیں۔ ہمارے مرشد ہیں۔ وہ اسلام کو اچھے سے جانتے ہیں۔ میں ان کو پسند کرتی ہوں۔ دانیہ تو 11 کروڑ حق مہر کی بات کر رہی ہے میں ان کے لیے سونے کا محل بنا سکتی ہوں۔ میں ہر حال میں ان سے شادی کرنے کے لیے تیار ہوں۔


پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس داخل ہو گئی، گرفتاریاں شروع

 پولیس 3 سے 4 پی ٹی آئی کے ارکان کو گرفتار کر کے لے گئی

punjab assembly session today time

 پنجاب اسمبلی میں گرفتاریاں شروع ہو گئیں۔ پولیس 3 سے 4 پی ٹی آئی کے ارکان کو گرفتار کر کے لے گئی۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے موقع پر پولیس پنجاب اسمبلی کی بلڈنگ میں داخل ہوئی۔سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی اسمبلی میں داخل ہوئے۔پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی خواتین ارکان کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی۔
گرفتار ہونے والوں میں واثق عباسی، اعجاز اعوان ، ندیم قریشی شامل ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں پولیس داخل ہوئی تو حکومت کی خواتین اراکین اسمبلی کی جانب سے انہیں لوٹے بھی مارے گئے۔ پولیس نے بلٹ پروف جیکٹس پہن رکھی ہیں۔ دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور شروع ہو گیا۔
حملہ کرنے والے ارکان آج کے اجلاس کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔رپورٹ کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد تازہ صورتحال پر بریفنگ دی۔ ڈپٹی اسپیکر نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے اور اعلیٰ عدلیہ کو صورتحال سے آگاہ کرنے پر مشاورت کی۔واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کیا گیا ہے اور تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی نشست کا گھیراؤ کر لیا۔ دوست مزاری کو دھکے دئیے گئے اور لوٹے مارے گئے۔ حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر پر لوٹے اچھالے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدنظمی کا شکار ہو گیا۔صورتحال بگڑنے پر سیکیورٹی طلب کر لی گئی جب کہ سیکیورٹی اہلکار ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو

 
اسمبلی سے باہر لے گئے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے ( ہفتہ) کو پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ہونے والی ووٹنگ کے
 موقع پر محکمہ داخلہ نے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا۔ قائد ایوان کے چناؤ کے پیش نظر رینجرز کو طلب کرلیا گیا ، پولیس کے ہمراہ رینجرز کے جوان بھی ڈیوٹی دیں گے ۔پنجاب اسمبلی کے اردگرد500میٹر تک دفعہ 144لگادی گئی ۔سیاسی ورکرز اسمبلی کے 500میٹر کی حدود میں اکٹھے نہیں ہوسکتے ۔اسمبلی کے اطراف 4 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہوگی۔

صدر پاکستان نے عمران خان کو بطور نگران وزیراعظم کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی

 آئین کے آرٹیکل 224 اے کی شق 4 کے تحت وزیراعظم عمران خان کو ہدایت جاری کی گئی ہیں

Latest PAk news sry tv

- 04 اپریل2022ء) صدر پاکستان کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان بطور نگران وزیراعظم کام جاری رکھیں گے ۔ میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ صدر پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کو نگران وزیر اعظم کی تقرری تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ، آئین کے آرٹیکل 224 اے کی شق 4 کے تحت وزیراعظم عمران خان کو ہدایت جاری کی گئی ہیں جب کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 ن دن کے اندر الیکشن کروائے جائیں گے ، اس وقت تک کے لیے صدر نگران کابینہ مقرر کرے گا اور صدر پاکستان کی طرف سے سبکدوش وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد نگران وزیر اعظم مقرر کیا جائے گا۔ آئین کے مطابق اگر کسی نام پر اتفاق نہ ہوا تو دونوں تین نام کمیٹی کو بھجوائیں گے ، یہ کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی تشکیل دیں گے ، جس میں تحلیل ہونے والی اسمبلی سے حکومت اور اپوزیشن کے 8 اراکین شامل ہوں گے ، حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی تعداد برابر ہوگی ، کمیٹی تین دن میں مجوزہ ناموں میں سے کسی ایک کو نگران وزیر اعظم مقرر کرے گی ، اگر مکیٹی میں بھی اتفاق نہ ہوا تو یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سپرد کیا جائے گا ، الیکشن کمیشن دو دن کے اندر نگران وزیر اعظم مقرر کرنے کا پابند ہوگا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی تجویز پر صدر مملکت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 58 (1) کے تحت قومی اسمبلی تحلیل کردی گئی جس کے بعد کابینہ ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے تحت عمران خان وزیراعظم نہیں رہے تھے تاہم اب صدر پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں عمران خان بطور نگران وزیراعظم کام جاری رکھیں گے۔

Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal

 Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal jesa ka scandal ka tofan a chuka hai ik k bad ik Video Scandal Samny A rha hai.... Kabhi Hareem Shah kabhi Mufti Qavi to kabhi Shekih Rashid sb or ab PMLN k Zubair Omer ke Latst Dasy main Videos Viral hui hain Social Media par jo Twitter par Top Trend ab tak Chal Rha hai .  Zubair Umer k bad ab ok or nawa kata khul chuka hai PTI ke MPA Asia khtak Nazeba Videos Social Media par Viral ho Chuki hain Sexual Scandal ka Bazar garma ho chuka hai..

kia ye Seyasat hai ya ik dosray ko naga karny k program hai ye sub bhut Ghlat ho rha hia. This is All wrong Videos Scandal Trend in not Best for in our Society  Many Bad Effects on our Society and Child. 

Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal

Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal

Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal



Asia Khatak Leak Viral Video on Social Media Asia Khatak PTI MPA Video Scandal

عالمی منڈی میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی بڑی وجہ ہے، شوکت ترین

 عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمت میں یکدم اضافہ ہوا ہے، گھی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی جائے، چینی اور گندم کی مقررکردہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنائی جائے۔ وزیرخزانہ کی نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی اجلاس میں ہدایت


وزیرخزانہ نے کہا کہ گندم کی فراہمی حکومتی نرخوں 1950پر کی جائے، صوبے فلور ملز کو روزانہ گندم کی فراہمی یقینی بنائیں۔ کمیٹی نے مناسب پرداموں پر گندم کی دستیابی کیلئے چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی۔ وزیرخزانہ نے چینی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے جلد درآمد کی ہدایت کی ہے، حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر چینی کی فروخت یقینی بنائی جائے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعت مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے تیزی سے بڑھتی مہنگائی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مہنگائی کی شرح میں اضافے میں پورے جنوبی ایشیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے،عمران خان کے پہلے تین سال مہنگائی مافیا اور دوستوں کو شیلٹر فراہم کرنے میں گزرے، چینی، گھی، آٹا ، دالیں خوردنی اشیا کی قیمتوں نے نئے ریکارڈ قائم کیے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹماٹر نے چار اور مرغی نے پانچ سنچریاں مکمل کی، اس کا کریڈٹ بھی منگترل خان اور سائیں بزدار کو جاتا ہے۔

 وزارت خزانہ نے 16 ستمبر سے فی لیٹر پٹرول پر عائد لیوی میں اضافہ کر دیا، قیمت 123 روپے سے زائد ہو گئی


 ستمبر2021,15 ء) پٹرول کی قیمت 1 روپے کی بجائے 5 روپے بڑھانے کی وجہ سامنے آگئی، وزارت خزانہ نے 16 ستمبر سے فی لیٹر پٹرول پر عائد لیوی میں اضافہ کر دیا، قیمت 123 روپے سے زائد ہو گئی۔
 تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے اوگرا کی سمری میں دی گئی تجویز کے برعکس پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں 1 روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی تاہم وزارت خزانہ نے 5 روپے کا اضافہ کر دیا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ نے پٹرول پر عائد لیوی میں اضافہ کر کے کل قیمت میں اضافہ کیا۔ 15 ستمبر تک وزارت خزانہ فی لیٹر پٹرول پر 1 روپے سے زائد لیوی وصول کر رہی تھی، تاہم اب 16 ستمبر سے فی لیٹر پٹرول پر 3 روپے سے زائد لیوی وصول کی جائے گی، اسی باعث پٹرول کی قیمت میں 1 روپے کی بجائے 5 روپے کا اضافہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے سے زائد کا اضافہ کرنے کی منظوری دی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 5 روپے 92 پیسے اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے 1 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ یوں پٹرول کی نئی قیمت 123 روپے 30 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 120روپے 4 پیسے، لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 90 روپے 69 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 92 روپے 26 پیسے فی لٹر ہو گئی۔ اعلان کردہ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اوگرا کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو بھیجی گئی سمری میں ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے دس روپے اور پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی ۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے پانچ روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی ساڑھے پانچ روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔ ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری موجودہ لیوی اور جی ایس ٹی کے مطابق تیار کی گئی، پٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس میں ردو بدل سے قیمتوں میں ردو بدل کی تجویز دی گئی۔

Qasim Ali Shah Leak Photos || Qassim Ali Shah Latest News New Scandal Video Leak

Qasim Ali Shah Leak Photos || Qasim Ali Shah Latest News New Scandal Video Leak


Qasim Ali Shah Leak Photos || Qasim Ali Shah Latest News New Scandal Video Leak Pictures viral on social media #qasimalishahphoto #qsimalishahviralvideo
"Keyword" "shahid iqbal ch" "qasim ali shah" "qasim ali shah pictures" "qasim ali shah latest picturem" "qasim ali shah leak pictures" "qasim ali shah leak" "qasim ali shah leak video" "qasim ali shah scandal" "qasim ali shah vidoes" "Qasim Ali Shah Latest News" "new scandal video leak" "qasim ali shah scandal 2021" "new qasim ali shah video viral" "Qasim Ali Shah Leaked Photo" "Qasim Ali Shah in Trouble" qasim ali shah new video viral on social media download qasim ali shah new video viral on social media day qasim ali shah new video viral on social media channel qasim ali shah new video viral on social media content qasim ali shah new video viral on social media campaign qasim ali shah new video viral on social media course qasim ali shah new video viral on social media business qasim ali shah new video viral on social media post qasim ali shah new video viral on social media video qasim ali shah new video viral on social media app qasim ali shah new video viral on social media advertisement qasim ali shah new video viral on social media jobs qasim ali shah new video viral on social media hub qasim ali shah new video viral on social media history qasim ali shah new video viral on social media hd qasim ali shah new video viral on social media in pakistan qasim ali shah new video viral on social media interview qasim ali shah new video viral on social media in urdu qasim ali shah new video viral on social media industry qasim ali shah new video viral on social media issue qasim ali shah new video viral on social media facebook qasim ali shah new video viral on social media followers qasim ali shah new video viral on social media free qasim ali shah new video viral on social media extension qasim ali shah new video viral on social media engagement qasim ali shah new video viral on social media essay qasim ali shah new video viral on social media executive qasim ali shah new video viral on social media group qasim ali shah new video viral on social media girl qasim ali shah new video viral on social media live qasim ali shah new video viral on social media latest qasim ali shah new video viral on social media logo qasim ali shah new video viral on social media latest news qasim ali shah new video viral on social media post qasim ali shah new video viral on social media package qasim ali shah new video viral on social media policy qasim ali shah new video viral on social media on twitter qasim ali shah new video viral on social media on youtube qasim ali shah new video viral on social media on facebook qasim ali shah new video viral on social media online qasim ali shah new video viral on social media on instagram qasim ali shah new video viral on social media new year qasim ali shah new video viral on social media new qasim ali shah new video viral on social media network qasim ali shah new video viral on social media marketing qasim ali shah new video viral on social media manager qasim ali shah new video viral on social media mp3 qasim ali shah new video viral on social media message qasim ali shah new video viral on social media money qasim ali shah new video viral on social media markt qasim ali shah new video viral on social media ka qasim ali shah new video viral on social media karachi qasim ali shah new video viral on social media quora qasim ali shah new video viral on social media quotes qasim ali shah new video viral on social media quiz qasim ali shah new video viral on social media qualities qasim ali shah new video viral on social media today qasim ali shah new video viral on social media twitter qasim ali shah new video viral on social media server qasim ali shah new video viral on social media sample qasim ali shah new video viral on social media reddit qasim ali shah new video viral on social media report qasim ali shah new video viral on social media review qasim ali shah new video viral on social media update qasim ali shah new video viral on social media users qasim ali shah new video viral on social media use qasim ali shah new video viral on social media video qasim ali shah new video viral on social media xs qasim ali shah new video viral on social media website qasim ali shah new video viral on social media whatsapp qasim ali shah new video viral on social media zoom qasim ali shah new video viral on social media zip qasim ali shah new video viral on social media zip file qasim ali shah new video viral on social media zip code qasim ali shah new video viral on social media youtube qasim ali shah new video viral on social media yesterday qasim ali shah new video viral on social media youtube channel

نوازشریف کا ویزا مسترد کرنے کے لیے جمائما کی فیملی کی طرف سے پریشر ڈالا گیا

 جمائما کے بھائی زیک گولڈ سمتھ کنزرویٹیو پارٹی کے بڑے لیڈر ہیں، ان کی طرف سے بہت پریشر تھا۔سینئر صحافی نجم سیٹھی کا سابق وزیراعظم نوازشریف کے ویزا کی توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بڑا دعویٰ



تازہ ترین۔ 07 اگست2021ء) مسلم لیگ ن کے قائد اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزہ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔جس کے بعد حکومت اور ن لیگ کے درمیان لفظی جنگ ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے۔اس حوالے سے سینئر صحافی نجم سیٹھی کی جانب سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔انہوں نے ایک پروگرام کے دوران تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے براہ راست پریشر آیا ہے۔ آدھی چڑیا کی خبر یہ ہے کہ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کی فیملی کی جانب سے بھی پریشر ڈالا گیاہے۔جمائما کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ کنزویٹو پارٹی کے اہم رہنما ہیں۔خبر تو یہی تھی کہ ان کی طرف سے بھی بہت پریشر ڈالا گیا،نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اگر برطانوی حکومت نے نواز شریف کی ویزہ میں توسیع کی درخواست مسترد کی ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ نوازشریف کو وہ ڈی پورٹ کر دیں گے۔ برطانوی ہوم آفس کی تاریخ دیکھیں تو کسی بھی سابق منتخب صدر یا وزیراعظم نے لندن میں پناہ لی ہو تو چاہے جو بھی وجہ ہو برطانوی حکومت نے کبھی انہیں ڈی پورٹ نہیں کیا۔نوازشریف کی حوالگی سے متعلق دونوں حکومتوں میں رابطے ہوئے لیکن اس کے لیے برطانیہ کے قوانین پر عمل کرنا لازم ہو گا۔انسانی حقوق کے حوالے سے برطانیہ کے قانون بہت سخت ہیں۔بھارت سے بھاگے ہوئے کئی معروف بزنس مین بھی لندن میں ہیں۔ بھارت کی حکومت بہت عرصے سے ان کی حوالگی کے لیے کوششیں کر رہی ہے لیکن برطانوی حکومت بھارت کو اس حوالے سے گھاس نہیں ڈال رہی ،اس لیے مجھے لگتا ہے کہ برطانوی حکومت نوازشریف کو پاکستان واپس نہیں بھیجے گی۔ان کی روایت ہے کہ وہ مقبول شخصیات اور منتخب رہنے والی سیاسی شخصیات کو پناہ دیتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے وہ دوبارہ اقتدارمیں آئیں گے تو ان کے ساتھ اچھے روابط ہونے چاہئیے۔نوازشریف کو برطانیہ میں ایسا کوئی خطرہ نہیں کہ انہیں زبردستی واپس پاکستان بھیجا جائے گا۔نجم سیٹھی نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :

کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے، ملالہ یوسفزئی

 کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے، ملالہ یوسفزئی مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنی ہے، اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے؟ کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا برطانوی میگزین کو انٹرویو


طالبات کی تعلیم سے متعلق آواز بلند کرنے والی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے ، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنی ہے، اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے؟۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب ان سے شادی اور محبت سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ ہمیشہ انہیں شادی کی خوبصورت رشتے کے حوالے سے بتاتی رہتی ہیں، اور ان کے والد کے پاس ایسے لوگوں کی ای میلز آتی ہیں جو انہیں اپنی جائیداد اور پیسوں کے بارے میں بتاکر مجھ سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں لیکن مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آتا کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنا ہے؟ اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے؟۔ ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ اس بات کا یقین کرنا مشکل ہے کہ آپ جس شخص کا انتخاب کرتے ہیں وہ قابل اعتماد ہے ، خاص طور پر کسی کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوچنا بہت مشکل ہے، آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنے تعلقات کی کہانیاں شیئر کررہا ہے اور آپ پریشان ہوجاتے ہیں کہ آپ کسی پر بھروسہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ اور آپ کو کیسے کسی پر یقین ہوسکتا ہے؟۔ ایک سوال کے جواب میں ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ دوپٹہ ہمارے پشتون ثقافت کی پہچان ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا تعلق کہاں سے ہے، یہ ہمارے لئے پشتونوں کی ثقافتی علامت ہے لہذا یہ نمائندگی کرتا ہے کہ میں کہاں سے آئی ہوں ، مسلمان لڑکیاں یا پشتون لڑکیاں یا پاکستانی لڑکیاں ، جب ہم اپنے روایتی لباس پہنتی ہیں تو ہمیں مظلوم یا بے آواز یا مردوں کی سرپرستی کے تحت زندگی گزارنے والا سمجھا جاتا ہے لیکن میں ہر ایک کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ اپنی ثقافت کے اندر اپنی آواز بن سکتے ہیں اور آپ کو اپنی ثقافت میں مساوات مل سکتی ہے۔



خیال رہے کہ ملالہ یوسفزئی کو ووگ میگزین کے سرورق کا حصہ بھی بنایا گیا ہے ، ووگ میگزین کے سرورق پر تصویر کے حوالے سے ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ انہیں برطانوی میگزین ووگ کے سرورق پر آکر بہت خوشی ہوئی ، وہ جانتی ہیں کہ ایک نوجوان لڑکی جس کا کوئی مشن ہو جس کا کوئی نظریہ ہو اس کے دل میں کتنی طاقت ہوتی ہے اور میں اُمید کرتی ہوں کہ جو بھی لڑکی یہ کور دیکھے گی اس کو اندازہ ہوگا کہ وہ بھی دنیا تبدیل کرسکتی ہے۔

فروٹ کھانے پر سنگدل باپ کی سوتیلے بیٹے پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل

 سوتیلا باپ یا دشمن؟ فروٹ کھانے پر سنگدل باپ کی سوتیلے بیٹے پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل


انسانی زندگی کی قدرو قیمت بے جان چیزوں سے زیادہ ہے، رشتہ سوتیلا ہی صحیح لیکن انسانیت بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پر وارلپنڈی کی ایک ویڈیو گردش کررہی ہے، جس میں سنگدل سوتیلے باپ نے ایک معصوم کو مسلسل اسلئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ اس نے پھل کھالیا،تشدد تھانہ بنی کے علاقے پھگواڑی کے رہائشی طیب کے ساتھ ہوا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ باپ بچے کو مسلسل پلاسٹک کے پائپ سے مار مار رہا ہےاور بچہ بلکتا،تکلیف سے کراہتا باپ کو کہہ رہا ہے کہ پاپا میں نے فروٹ نہیں کھایا ساتھ میں دور بیٹھی ماں بار بار چلا کر کہہ رہی نوید اتنی مار کھالی اس نے بتادیا، پھر بھی نوید نہ سنبھلا اور بچے کو مارتا رہا، اس وقت تک مارا جب تک سکون نہیں ملا۔


بہیمانہ تشدد کی وڈیو سامنے آنے پر راولپنڈی تھانہ بنی پولیس نے سنگدل باپ محمد نوید کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ایس ایچ او بنی شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ملزم درزی ہے جس کے سوتیلے بیٹے کے علاوہ 2 بچے ہیں۔ ملزم کا ابتدائی تفتیش میں کہنا تھا کہ بچے نے کیلے کھائے جس پر سمجھا رہا تھا جب کہ پولیس نے بچے کو میڈیکل کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے،ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد صارفین کی جانب سے بھرپور تنقید کی جارہی ہے،ضمیر نے لکھا صرف فروٹ کی وجہ سے

کورونا کی تباہ کاریاں جاری ، ایک دن میں مزید 98 افراد جان کی بازی ہار گئے

تیسری لہر میں ایک دن میں سب سے زیادہ 4 ہزار974 نئے کیسز سامنے آگئے ، فعال کیسز کی تعداد 50 ہزار397 ہوچکی ہے ، این سی او سی


پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 4 ہزار974نئے کیسز سامنے آگئے ، جب کہ ایک دن میں مزید 98 افراد جان کی بازی ہار گئے ، مثبت کیسزکی شرح9.93 فیصد ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق عالمی وباء کورونا وائرس سے پاکستان میں مجموعی اموات کی تعداد 14 ہزار532 ہوچکی ہے ، جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 لاکھ72 ہزار931 ہو گئی جہاں اس وقت ملک بھرمیں فعال کیسز کی تعداد 50 ہزار397 ہوچکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کورونا سے سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئیں جہاں اب تک 6 ہزار427 افراد کا انتقال ہوچکا ہے جب کہ صوبہ سندھ میں 4 ہزار502 ، صوبہ خیبر پختونخوا میں 2 ہزار363 ، صوبہ بلوچستان میں 208 ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 572 ، گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 355 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ این سی او سی کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 58 ہزار557 ، صوبہ خیبر پختونخوا مین 88ہزار99 ، صوبہ سندھ میں 2 لاکھ 65 ہزار680 ، صوبہ پنجاب 2 لاکھ 23 ہزار181 ، صوبہ بلوچستان میں 19 ہزار576، آزاد کشمیر 12 ہزار805 اور گلگت بلتستان میں5ہزار33 افراد اب تک عالمی وباء کا شکار ہوچکے ہیں۔
 دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر بہت شدید ہے ، لیکن ہم مکمل لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے ، تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا (این سی سی) کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر اعظم عمران خان اور چاروں وزرائے اعلیٰ کی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ، اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا ، اجلاس میں ماسک کے استعمال کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اجلاس کو ملک بھر میں جاری ویکسینیشن کے عمل اور خریداری پر بھی بریفنگ دی گئی ، وزیر اعظم نے ویکسی نیشن کا عمل جاری رکھنے کی ہدایت کی ، اجلاس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کم کرنے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا اور ملک بھر میں تمام ان ڈور آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی کے فیصلے کی توثیق کی گئی ، پابندیوں کا اطلاق 8 فیصد سے زائد مثبت کیسز کے اضلاع اور شہروں میں ہوگا۔

مسلم لیگ ن نے صدارتی آرڈیننسز کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا

مسلم لیگ ن نے صدارتی آرڈیننسز کے خلاف عدالت سے رجوع 


کرنے کا اعلان کر دیا


پاکستان مسلم لیگ ن نے انکم ٹیکس اور نیپرا سے متعلق صدارتی آرڈی نینسز کے خلاف عدالت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

 تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے انکم ٹیکس اور نیپرا سے متعلق صدارتی آرڈی نینسز اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا مجوزہ بل واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ مسلم لیگ ن نے آرڈیننسز کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا تاہم پیپلز پارٹی نے عدالت سے رابطہ کرنے کے اس فیصلہ میں ن لیگ کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا۔

 قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کے زیر صدارت  ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ٹیکس اور آرڈیننس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 73 کہتا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس لگایا جائے یا تبدیلی ہوگی تو وہ منی بل کہلائے گا، آرڈیننس کے ذریعے منی بل نافذ کیے گئے، 700 ارب کے ٹیکسز کو آرڈیننس کے ذریعے لگانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے آرڈیننسز واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کے نظام میں رد و بدل کے لیے صدر یا وزیراعظم کے پاس بھی اختیار نہیں ہے، عوام پر کسی قسم کا ٹیکس لگانا یا تبدیلی کرنی ہو تو منظوری ایوان دے سکتا ہے۔ احسن اقبال کے مطالبے پر اسپیکر اسد قیصر نےکہا کہ آرٹیکل 89 اور 73 کے مطابق مالیاتی امور سے متعلق رولنگ دے دی کہ آرڈیننس جاری ہوسکتے ہیں۔ جس پر احسن اقبال نے رولنگ کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی قسم کی ٹیکسیشن کرنی ہے تو منتخب نمائندوں کے سامنے پیش کی جائیں اور ان ٹیکسز کو واپس لیا جائے۔