Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

شادیوں اور سردیوں کے دلکش پہناوے

Shadion Aur Sardiyoon Ke Dilkash Pehnavay


شادیوں اور سردیوں کے دلکش پہناوے


Shadion Aur Sardiyoon Ke Dilkash Pehnavay
موسم کے تیور بدلتے ہی ہمارے طرززندگی،لباس اور کھانوں کے انداز کا بدلنا 
یقینی امر ہے ۔موسم سرما جو نہی عروج کو پہنچتا ہے ۔شادیوں کی تقریبات کا سلسلہ بھی شروع ہوتا ہے اور اس موقع کے لئے ہمیں فیشن کے جدید رجحان کے مطابق ملبوسات درکار ہوتے ہیں تو چلئے آج موسم سرمامیں مروج اور خارج دونوں قسموں کے ملبوسات کا ذکر کرتے چلیں۔موسم کی شدت اور خنک ہواؤں کو دیکھتے ہوئے آپ سوتی لباس میں خاص کر لان کو خیر باد کہیں گی۔



لینن،کیمبرک اور کرنڈی یا کاٹن سلک جیسے میٹریل کا انتخاب کریں گی ۔دو پٹے اب بزرگ اور سنجیدہ۔
(مشرقی خواتین )ہی پہنیں گی نوجوان فیشن ایبل خواتین شالز اوڑھیں گی۔صوفیانہ اور مدھم رنگ خارج ہوں گے ،شوخ ،چمکدار اور گہرے رنگوں کے ملبوسات کا انتخاب کرنا موسم کی شدت سے بچاؤ کا ایک بہانہ بھی ہے اور ضرورت بھی ۔

اگر مدھم رنگ پہننے ناگزیر ہوئے تو سیاہ،نیوی بلو،گہرے بھورے یا سرخ رنگ کی شال کا استعمال بھی بڑھے گا۔

گہر ا سبز،جامنی ،ارغوانی ،سرخ اور سیاہ رنگ موسم سرما کے خاص رنگ ہوتے ہیں باقی امتزاج کرنے سے خواتین کے سراپے کی دلکشی میں کئی گنا اضافہ بھی دیکھنے میں آتا ہے ۔

ڈیزائن فلاسفی
موسم سرما امنگیں جگانے والا موسم ہے ۔اسے پہننے اوڑھنے اور مرغن کھانے کا موسم بھی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔گرمیوں کے موسم میں ایک الجھن اور ہیجان محسوس ہوتا ہے جبکہ موسم سرما انسانوں میں ولولہ، جوش،
تحریک اور خوشگوار احساس بیدار کرتا ہے دوسرے معنوں میں انسان خود کو ہلکا پھلکا اور توانا محسوس کرتا ہے بشر طیکہ وہ صحت مند ہو۔




ڈیزائن فلاسفی روایت سے جدت تک کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے جس کے اثرات طرززندگی پرپڑتے ہیں ۔رنگ گہرے ہوں کپڑے پر نقش ہونے والے پرنٹ حرارت آمیز اور پر کشش ہوں ۔فطرتی سے جیو میٹر یکل پر نٹس تک جامہ زیبی میں رومانیت کا تاثر اجاگر ہو ،آپ کے جوتوں کی ساخت ایسی ہو کہ پیروں کو سردی سے بچاؤ کی تدبیر متاثر کن رہی ہو ۔
غرضیکہ ہر موسم کے طرز زندگی کی ڈیزائن فلاسفی دوسرے سے مختلف ہوتی ہے ۔

گرمیوں میں ہم چپلیں اور سینڈ لز کا انتخاب اس لئے بھی کرتے ہیں کہ انگلیوں اور ایڑھیوں کو ہوا لگتی رہے سردیوں میں موزوں کا استعمال کر کے انہیں خنکی سے محفوظ رکھتے ہیں ۔ڈیزائن فلاسفی ہر جگہ ہماری معاونت کرتی ہے چاہے تقریبات کے رسمی لباس ہوں یا روز مرہ پہننے والے ملبوسات ،ہمارے موسمی کھانے ہوں ،کمرے ٹھنڈے یا حرارت سے پر رکھنے کے انداز ہوں اور گھر یلو سطح کے دوسرے شعبے ہوں ۔

اب آےئے رسمی ملبوسات کے رجحانات سے متعلق جائزہ لیتے چلیں ۔

تقریبات کے ملبوسات 
پینٹ ساڑھی ،گھٹنوں تک لمبی قمیضیں ،پلازو پینٹس ،گاؤنز،فرنٹ اوپن شرٹس کیمی سولز کے ساتھ ،کولڈ شولڈ رمیکسی شرٹس یہ ہیں چند ایسے رجحان جو ملبوسات پر اپنی دھاک بٹھا چکے ہیں۔ 
گھٹنوں تک لمبی قمیض
ایک بار پھر آپ کی پرانی وارڈ روب کار آمد ہونے جارہی ہے ۔


اگر آپ نے ہر قمیض کو لمبائی سے کانٹ چھانٹ کر مختصر نہیں کیا ہے تو اب ایسا کرنے کی ضرورت بھی نہیں کیونکہ لمبی قمیضیں فیشن میں آگئی ہیں ۔

پلازو
آپ شلوار کے کپڑے کے لئے2.5میٹر کپڑا خریدتی ہیں ۔پلازو بنانے کے لئے بھی آپ کو اتنا ہی کپڑا درکار ہو گا۔یہ بہت آرام دہ Pantہے۔آپ چاہیں تو Pleatsکی مدد سے اسے منفرد انداز دے سکتی ہیں ۔یہ پر نٹڈ کپڑے سے بھی بنائی جاتی ہے ۔


آپ لمبی قمیض کے ساتھ بھی اس Pantکو پہن سکتی ہیں ۔یہ ہر انداز سے جاذب نظر انتخاب ہے ۔

Pant Sari
یہ اعلیٰ متمول گھر ا نوں میں قدرے زیادہ پسند کی جانے والی ساڑھی ہے ۔یہ روایتی ساڑھی سے ہٹ کر نئے پن کا احساس بھی دلاتی ہے ۔پاکستان میں اسے ماڈلز اور اداکاروں کے بعد جدید یت کی حامی خواتین کے حلقوں میں خاطر خواہ حد تک پذیرائی ملی ہے ۔
لہنگا چولی
اب یہ لباس بالی وڈ کی فلموں تک محدود نہیں رہا۔

ہمارے یہاں مہندی مایوں سے لے کر بارات اور ولیمے تک کے خاص موقعوں پر نوجوان لڑکیاں کا مدار لہنگے چولیاں پہنتی ہیں ۔مہندی مایوں کے لئے زردی مائل یا سبز رنگوں کا چناؤ کیا جاتا ہے ۔شادی اور ولیمے کے لئے کھلتے ہوئے شوخ اور گہرے رنگوں کا انتخاب نگاہوں کو بہت بھلا لگتا ہے ۔فیبرک یعنی لباس کے میٹریل کے ضمن میں تنوع موجود ہے آرگنز ا، جماوار ،چائنا سلک ،مخمل ،شاموز غرضیکہ مارکیٹ کی ونڈوشاپنگ کی جائے تو اچھی خاصی ورائٹی نظر آتی ہے۔



بچت کا اسٹائلش انداز
اپنی وار ڈ روب کا جائزہ لیجئے۔کوئی Pantایسی ہے جو قیمتی کپڑے کی ہے مگر اس کے ساتھ پہنی جانے والی قمیض اتنی جاذب نظر نہیں تو صرف قمیض خرید لیجئے یا سلوا لیجئے۔یہ پرانا جوڑانیا ہو جائے گا۔
کسی قمیض کی آستینیں تبدیل کر لی جائیں تو قمیض نئی معلوم ہو گی اور آپ کی شخصیت پر اعتماد ہی نہیں پر کشش بھی ہو جائے گا۔
فرنٹ اوپن شرٹ ڈریس
یہ ڈبل شرٹ ڈریس ہوتا ہے ۔پاکستان میں خاصا مقبول رجحان ہے ،یہ آستینوں کے ساتھ اور بغیر دونوں انداز سے پہنا جاتا ہے ۔یہ کوٹ اسٹائل شرٹ بے پناہ 
خوبصورت انتخاب ہے۔


Article Sources


https://photo-
cdn.urdupoint.com/show_img_new/women/women_article_images/2018/670x420/pic_9b7ec_1545817941.jpg._3

شخصیت کو پر کشش بنانے کے لوازمات

Shakhsiyat Ko Pur Kashish Bananay Ke Lawazmaat
شخصیت کو پر کشش بنانے کے لوازماتShakhsiyat Ko Pur Kashish Bananay Ke Lawazmaat
مہندی
مشرقی روایات میں مہندی کو ایک اہم مقام حاصل ہے ۔یہ نہ صرف زیبائش آرائش کے لیے استعمال کی جاتی ہے بلکہ طبی نکتہ نگاہ سے بھی یہ ایک منفرد حیثیت کی حامل ہے ۔
آج کل اگر چہ آرائش وزیبائش کے لیے مہندی کے استعمال میں کمی دیکھنے میں آتی ہے لیکن پھر بھی روایات کا بھرم رکھنے والی خواتین نے مہندی کو ترجیح دینے کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے اسے اپنے آرائش وزیبائش کے لوازمات میں شامل رکھا ہے ۔


اگر چہ مہندی کا استعمال آرائش وزیبائش کے لیے کیا جاتا ہے اور اس کے استعمال کے اس پہلو کی حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا لیکن طبی حوالے سے بھی مہندی کو ایک ترجیجی مقام حاصل ہے ۔
موسم گرما میں جسم کی فاضل حرارت زائل کرنے کے لیے اس سے استفادہ کیا جاتا ہے ۔

طبی ماہرین طب کے حوالے سے اس کے گوناں گوں فوائد کی ایک طویل فہرست پیش کر سکتے ہیں لیکن موسم گرما میں غیر طبی افراد بھی اس سے خاطر خواہ فائدہ حاصل کرتے ہیں اور اپنے جسم کی فاضل حرارت زائل کرتے ہیں اور سکون پاتے ہیں ۔


اگر چہ پرانے وقتوں میں دلہن کے لیے ابٹن اور مہندی کونا گزیر تصور کیا جاتا تھا اور شادی کے دن سے قبل دلہن کوابٹن سے سنوا رنا اور شادی کے دن اس کے ہاتھوں کو مہندی کے مفرد اور دیدہ زیب ڈیزائینوں سے آراستہ کرنا ایک قدیم ثقافتی روایت سمجھا جاتا تھا اور یہ روایت اپنی جگہ قائم تھی کہ اس دوران جدیدیت کے نام پر امراء کا ایک ایسا طبقہ منظر عام پر آیا جو قدیم روایات کی نفی کرنے پر تلاہوا تھا۔
لہٰذا طبقہ امراء میں مہندی کی روایت کو پس پشت ڈال دیا گیا کیونکہ وہ اسے ایک دقیانوسی روایت تصور کرتے تھے لیکن یہ طبقہ زیادہ دیر تک اس قدیم ثقافتی روایت کی مزاحمت سر انجام نہ دے سکا اور یہ قدیم ثقافتی روایت ایک مرتبہ پھر زندہ ہوگئی ۔
آج اس قدیم روایت کے ساتھ ان گنت خواتین کاروزگاروابستہ ہے اور یہ قدیم ثقافتی روایت ایک پیشے کی حیثیت اختیار کر چکی ہے ۔

مہندی لگانے اور مہندی کے ڈیزائن سے سنوار نے کے لیے بے شمار ماہرین موجود ہیں اور شب وروز اس قدیم روایت کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں ۔
آج کل مہندی کون میں بھی دستیاب ہے اور خاصی مقبول ہے ۔اس کے مختلف ڈیزائن بنائے جاتے ہیں وہ سنگھارکے حسن کو دوبالاکردیتے ہیں ۔
مہندی لگانے کا طریقہ
مہندی لگانے سے قبل اپنے ہاتھوں کو معیاری صابن کے ساتھ بخوبی دھو کر خشک کرلیں ۔

آپ مہندی کی جو کون استعمال کر رہی ہوں اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ معیاری ہو۔
وہ کون جو کافی عرصے سے رکھی ہوئی ہو اسے استعمال کرنے سے اجتناب کریں ۔
جب آپ مہندی لگالیں اس کے بعد اس پر کسی بھی چیز کے لگانے سے اجتناب کریں کیونکہ اکثر خواتین مہندی کے سوکھنے انتظار کرتی ہیں اور اس کے بعد اس کے اوپر لیموں کارس یاپانی میں چینی ملا کر لگاتی ہیں ۔
لیکن اس عمل سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ اس عمل کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ الٹا یہ نقصان ہوتا ہے کہ مہندی پھیل جاتی ہے ۔لہٰذا محتاط رہیں اور مہندی کے اوپر کوئی بھی چیز لگانے سے گریز کریں ۔
جب مہندی بخوبی سوکھ جائے تب ہاتھ دھو کر خشک کرلیں ۔
یہ بھی ضروری ہے کہ مہندی تقریب میں شرکت کرنے سے دو روز قبل لگائی جائے تاکہ اس کا رنگ نکھر کر نمایاں ہو سکے کیونکہ مہندی کی رنگت تبدریج نکھر کر سامنے آتی ہے ۔مہندی خشک ہونے کے بعد جب آپ ہاتھ دھوتی ہیں 

Article Sources

۔تب مہندی کی رنگت آہستہ آہستہ نکھرتی ہے۔
https://www.urdupoint.com/women/article/beauty/shakhsiyat-ko-pur-kashish-bananay-ke-lawazmaat-1971.html

سردی آئی فیشن لائی

Sardi Aayi Fashion Layiسردی کا موسم آیا ہے ۔تو ظاہر ہے اپنے ساتھ کئی سوغاتیں بھی لایا ہے ۔خاص طور پر ان میں وہ دلفریب فیشن ٹرینڈز بھی شامل ہیں جن کا انتظار لڑکیاں سارا سال کرتی ہیں کہ کب سردی آئے اور وہ ان ٹرینڈز کو اپنائیں ۔ ان ٹرینڈز میں اسکارف اس موسم کا بہترین اور فائدہ مند فیشن ہے ۔سردی کے موسم میں یہ لڑکیوں کا بہترین دوست قرار پاتا ہے ۔ اسکارف کے علاوہ اس موسم کے دیگر لوازمات ذکر اس اس آرٹیکل میں کرتے ہیں ۔ اونی اسکارف:۔ سردیوں میں اونی اسکارف سے بہتر کوئی چیز نہیں یہ آپ کے سر کو گرم رکھتا اور موسمی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دیتا ہے اور دیکھنے میں بہت اچھی لُک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ سردیوں میں ایک اونی اسکارف کے بغیر گزارا کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ ایسا اسکارف جو اونی دھاگوں سے تیار کیا گیا ہو ۔ دو سے تین رنگوں پر مشتمل ہو اور جس پر کڑھائی اور دست کاری کیلئے اچھوتے رنگ اور انداز اپنائے گئے ہوں آپ کے لئے یخ بستہ موسم کا بہترین تحفہ ہے ۔ مفلر :۔ اسکارف کے علاوہ مفلر ایک چھوٹا سا اونی کپڑا ہے جسے گردن کے گرد لپیٹتے ہیں یہ چھوٹا سا کپڑا صرف فیشن نہیں بلکہ کار آمد چیز ہے ۔سردی کے موسم میں اگر یخ بستہ ہواؤں سے بچنا ہے تومفلر ضرور استعمال کریں ۔ خواتین کو چاہئے کہ مفلر رنگین اور فلور پرنٹ سے سجے لمبے مفلرز استعمال کئے جائیں انکی لمبائی فیشن ایبل ٹرینڈز کا حصہ ہے ۔ سویٹر :۔ چاہے کتنی ہی جیکٹس اور کورٹ متعارف کروائے جائیں اونی سویٹر کا انداز بھی پرانا نہیں ہوتا ۔یہ انداز صدیوں پرانا ہے ۔بلکہ یہ کہنا ہوگا کہ جب سے کپڑے بنے ہیں تب سے سویٹر سردی کے ملبوسات کا حصہ ہے ۔ سویٹر منتخب کرتے ہوئے یہ خیال ضرور رکھنا چاہئے کہ سویٹر تیار کرنے کیلئے معیاری اُون اور دھاگے استعمال کئے گئے ہیں ۔سویٹر جتنا ہلکا پھلکا ہواتنا ہی اچھا ہوتا ہے ۔اکثر خواتین اسٹائل اور فیشن میں اس قدر مگن ہوجاتی ہیں کہ سویٹر خریدتے ہوئے معیار کا دھیان بھی نہیں رکھتیں ایسے سویٹر جِلد کی الرجی کا سبب بن سکتے ہیں ۔ شال :۔ کشمیری شال کا انداز سدا بہار ہے ۔ اسکے علاوہ آپ علاقائی کڑھائی اور ڈیزائن سے سجی شالیں بھی اپنا سکتی ہیں جو مشرقی روایات کی پہچان ہیں ۔ان کی سب سے اچھی خوبی یہ ہے کہ شال کو قمیض ‘ساڑھی‘انار کلی یہاں تک کہ لہنگے کے ساتھ بھی اوڑھا جا سکتا ہے ۔ سردی کے موسم میں شال اوڑھنے سے سردی کی بچت بھی ہوگی اور فیشن کے اصول بھی پورے ہوں گے ۔ سردی کے موسم میں شال خریدنے کا ارادہ ہوتو ہمارا مشورہ ہے میر ون ‘سبز اور آسمانی رنگ کا انتخاب کریں ۔یہ رنگ سردی میں 

Article Sources خوشگوار موسم کی نوید سناتے ہیں https://www.urdupoint.com/women/article/apparel/sardi-aayi-fashion-layi-1961.html۔