نیٹ میٹرنگ کیسے کام کرتا ہے اور صارف اپنی اضافی بجلی بیچ کر کیسے پیسے کما سکتا ہے
سولر لگوا کر بجلی کے بل سے جان چھڑوائیں اور پیسے کمائیں
کیا کبھی کسی نے سوچا ہو گا کہ وہ بجلی جیسی اہم اور بنیادی ضرورت زندگی کو گھر پر بنا کر نہ صرف خود استعمال کر سکے گا بلکہ فاضل بجلی کو بیچ بھی سکے گا۔ جی ہاں، یہ نہ صرف ممکن ہے بلکہ پاکستان میں بہت سارے لوگ یہ کام کر بھی رہے ہیں۔
آج تک آپ بجلی کا بل ادا کرتے آ رہے ہونگے لیکن حکومت نے ایک ایسی پالیسی بھی متعارف کرا رکھی ہے جس کے تحت آپ بجلی کا بل تقسیم کار کمپنیوں کو ادا کرنے کے بجائے ان سے اپنی تیار کردہ بجلی کا بل وصول بھی کر سکیں گے۔ اس سکیم کی سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس کیلئے آپ کو نہ تو کوئی علیٰحدہ جگہ کا انتظام کرنا پڑے گا نہ ہی کوئی عملہ درکار ہو گا۔ آپ کوصرف کچھ سرمایہ کاری کرنا پڑے گی۔ بجلی کمپنی آپ کے گھر یا کاروباری مقام پر سولر سسٹم نصب کرا کے دیگی۔ جس کے بعد آپ کی درخواست پرموجودہ میٹر کے بجائے ایک نیا میٹر نصب کرے گی۔ اس سکیم کو نیپرا ( نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) کی طرف سے ”نیٹ میٹرنگ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
نیٹ میٹرنگ اصل میں ہے کیا؟
ایسے صارفین جوسولر سسٹم یا ونڈ ٹیکنالوجی سے بجلی خود پیدا کر رہے ہیں، اب وہ اپنی ضرورت سے زیادہ بجلی کو متعلقہ بجلی سپلائی کمپنی کو واپس بھیج کر اس کی قیمت وصول کر سکیں گے۔ اس کام کیلئے بجلی کی سپلائی کمپنی درخواست دہندہ کے ایک سال کے بل کو دیکھتے ہوئے ان کے استعمال کی اوسط کا تعین کر کے انہیں ایک نئے بجلی میٹر کا اجراء کرے گی۔ روائتی میٹر صرف اس بجلی کا حساب رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو گرڈ سے صارف کو مہیا کی جاتی ہے جبکہ نیا میٹرآنے اور جانے والی دونوں بجلیوںکا حساب رکھنے کا حامل ہے۔جسے ”دو طرفہ میٹر‘‘ یا بائی ڈائریکشنل میٹر کہتے ہیں۔
اس سسٹم کیلئے صارف کے پاس تھری فیز میٹر کا لگا ہونا بنیادی شرط ہے۔ اس کے بعد صارف کو اپنی مطلوبہ جگہ پر نیپرا کے منظور شدہ وینڈر سے سسٹم نصب کرانا ہوتا ہے۔ سولر سسٹم کی تنصیب کے بعد آپ نیپرا کے ذیلی ادارے ”الٹرنیٹو انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ ‘‘ کو ”نیٹ میٹرنگ‘‘ کی درخواست کریں گے۔ متعلقہ کمپنی کے ماہرین معائنے اور ضابطے کی کارروائی کے بعد آپ کو دو طرفہ میٹر جاری کر دیتے ہیں۔ نیٹ میٹرنگ کی تنصیب کا عمل مکمل ہونے کے بعد نیپرا کی جانب سے صارف کو ایک لائسنس کا اجراء کیا جاتا ہے جس کے بعد آپ” منظور شدہ ڈسٹری بیوٹر‘‘ کی حیثیت سے فاضل بجلی متعلقہ بجلی کمپنی کو بیچ سکتے ہیں۔
نیٹ میٹرنگ سسٹم کیسے کام کرتا ہے
آپ اپنی ضرورت کے مطابق 5 کے وی،10 کے وی یا کم و بیش سسٹم لگوا سکتے ہیں۔ انورٹر دن کے وقت سورج کی روشنی سے بجلی بنائے گا جنہیں نیٹ میٹرنگ سسٹم اپنے پاس محفوظ کرتا رہے گا۔ فرض کریں آپ کا سسٹم دن بھر20 یونٹ بجلی تیار کر لیتا ہے چونکہ دن کی روشنی میں آپ کا بجلی کا استعمال انتہائی کم ہے تو آپ کی یہ بجلی آپ کے پاور گرڈ میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے اور پھر جب رات کو آپ کا استعمال شروع ہو جاتا ہے تو گرڈ میں جمع شدہ بجلی آپ کو ملنا شروع ہو جاتی ہے۔ فرض کریں کسی ماہ کے اختتام تک آپ کی بجلی کی پیداوار 500 یونٹ تھی اور آپ کا استعمال 300 یونٹ تھا تو آپ کا اگلے ماہ کا بجلی کا بل صفر تو آئے گا ہی جبکہ 200 فاضل یونٹ بجلی کمپنی کے پاس آپ کے کریڈٹ کے طور پر محفوظ ہو جائیں گے۔ اس سسٹم کو اگر آپ اپنے بنک اکاؤنٹ کی طرح ذہن میں رکھ کر دیکھیں گے تو آپ کو سمجھنا بہت آسان ہو گا۔ نیٹ میٹرنگ ایک طرح سے آپ کی بجلی کے بنک اکائونٹ کا کردار ادا کرتا ہے۔ اگر کسی ماہ آپ چاہیں گے کہ آپ کے فاضل بجلی یونٹس جو بجلی کمپنی کے پاس جمع ہیں اور کمپنی آپ کو ان یونٹس کی ادائیگی کیش کی شکل میں کر دے تو اس کیلئے آپ کوبجلی کمپنی کو مطلع کرنا ہو گا۔
ااگر آپ نیٹ میٹرنگ لگوانا چاہتے ہیں یا آپ کو کوئی مسائل پیش آ رہے ہیں تو آپ ہماری خدمات حاصل کر سکتے ہیں
نیٹ میٹرنگ کے فوائد
یہ انتہائی آسان اور سادہ سسٹم ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ کے بجلی کے ماہانہ بل کو صفر پر لا کر آپ کی پیدا کردہ فاضل بجلی آپ کی انکم کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ اس کی ایک اور اچھی بات یہ ہے کہ اس سسٹم کو لگوانے والا دو تین سال کے اندر اپنی سرمایہ کاری واپس وصول کر کے اگلے پچیس سال کیلئے بجلی کے بل سے آزاد ہو سکتا ہے۔ کیونکہ یہ سسٹم کم از کم پچیس سال تک کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سسٹم میں لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کے جھنجھٹ سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ روائتی سولر سسٹم کی صلاحیت محدود ہوتی ہے جبکہ نیٹ میٹرنگ سسٹم کے ذریعے گھر کی تمام برقی اشیاء بشمول اے سی، موٹر، فریج وغیرہ چلا سکتے ہیں۔ ایک مرتبہ یہ سسٹم لگوانے کے بعد کسی قسم کے ماہانہ، سہ ماہی یا سالانہ یا مینٹیننس چارجز نہیں ہوتے۔
نیٹ میٹرنگ سسٹم کا آغاز
: نیپرا نے 2015ء میں بجلی کے بڑھتے بحران سے نمٹنے کیلئے اس سکیم کا اجراء کیا۔ یہ تصور اگرچہ پاکستان کیلئے نیا تھا لیکن دنیا کے بیشتر ممالک میں لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں، بالخصوص امریکہ کی بیشتر ریاستیں نیٹ میٹرنگ کے سسٹم سے منسلک ہو چکی ہیں۔2015ء میں جب آزمائشی طور پر اس سکیم کو متعارف کرایا گیا تو اسے خاطر خواہ پذیرائی نہ مل سکی کیونکہ یہ تصور لوگوں کیلئے نیا تھا۔ اس سے بھی بڑی وجہ یہ تھی کہ اس سسٹم میں بہت ساری پیچیدگیاں حائل تھیں۔ 2018ء میں نیپرا نے ممکنہ حد تک بنیادی رکائوٹوں کو دور کر کے اس کا آغاز کیا۔
ایک طرف تو روائتی بجلی دن بدن مہنگی ہوتی جا رہی ہے دوسرا لوڈ شیڈنگ، کم وولٹیج اور ایسے ہی متعدد مسائل سے تنگ آئے لوگوں کا رجحان نیٹ میٹرنگ سسٹم کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔ اگر حکومت اس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو مزید سہل بنانے کے ساتھ ساتھ اس سسٹم کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کرے اور سسٹم لگانے کیلئے آسان بنیادوں پر چھوٹے چھوٹے قرضوں کا اہتمام کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس نئی ٹیکنالوجی سے مستفید نہ ہوں۔
No comments: