مسلم لیگ ن نے صدارتی آرڈیننسز کے خلاف عدالت سے رجوع
کرنے کا اعلان کر دیا
پاکستان مسلم لیگ ن نے انکم ٹیکس اور نیپرا سے متعلق صدارتی آرڈی نینسز کے خلاف عدالت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کے زیر صدارت ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ٹیکس اور آرڈیننس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 73 کہتا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس لگایا جائے یا تبدیلی ہوگی تو وہ منی بل کہلائے گا، آرڈیننس کے ذریعے منی بل نافذ کیے گئے، 700 ارب کے ٹیکسز کو آرڈیننس کے ذریعے لگانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے آرڈیننسز واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کے نظام میں رد و بدل کے لیے صدر یا وزیراعظم کے پاس بھی اختیار نہیں ہے، عوام پر کسی قسم کا ٹیکس لگانا یا تبدیلی کرنی ہو تو منظوری ایوان دے سکتا ہے۔ احسن اقبال کے مطالبے پر اسپیکر اسد قیصر نےکہا کہ آرٹیکل 89 اور 73 کے مطابق مالیاتی امور سے متعلق رولنگ دے دی کہ آرڈیننس جاری ہوسکتے ہیں۔ جس پر احسن اقبال نے رولنگ کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی قسم کی ٹیکسیشن کرنی ہے تو منتخب نمائندوں کے سامنے پیش کی جائیں اور ان ٹیکسز کو واپس لیا جائے۔
No comments: