پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پرچے فروخت کرنے والے 4 افراد گرفتار
محکمہ اینٹی کرپشن نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کا پرچہ لیک کرنے میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ نجی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن یونٹ نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا ہے
، گرفتار ہونے والوں میں وقار ڈیٹا آپریٹر جبکہ غضنفر نامی شخص محکمہ کا ملازم تھا ۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان لوگوں نے پہلے بھی کافی پرچے لیک کیے ہیں، ملزمان ہر پرچہ لیک کرکے اسے فروخت کیا کرتے تھے اور ہر کارروائی کے بعد کرایہ کا مکان بھی تبدیل کرلیا کرتے تھے۔ محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر ویجیلنس عبدالسلام عارف نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے لوگوں نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہوتی ہے، اس حوالے سے یہ ایک حساس ادارہ ہے، لیکن ہر محکمہ کی طرح یہاں موجود کالی بھیڑوں نے بھی اس ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ عبدالسلام نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ملزمان کو پکڑنے کیلئے موک آپریشن اور اسٹنگ آپریشن کیا گیا، ملزمان سے پرچے کیلئے رابطہ کیا گیا، ایک پرچے کے بدلے15 لاکھ روپے مطالبہ کیا گیا، تاہم 8 لاکھ میں معاملات طے پاگئے، ملزمان نے ہم سے رابطہ کرنے کیلئے بار بار مختلف موبائل نمبرز کا استعمال کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جس دن پرچہ لیک کرکے دیا جانا تھا ملزمان پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز سے نکلے، پرچہ حاصل کرنے والے اور بہت سارے امیدواروں کو صبح چار بجے خود اپنی گاڑی میں پک کیا اور پنجاب سروس کمیشن کی جانب روانہ ہوگئے جہاں کینال روڈ پر ملزمان کی گاڑی کو روک کر انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
No comments: