باہر سے لانے والے ایک موبائل پر بھی ٹیکس دینا ہو گا
تازہ ترین۔ 11 جولائی2019ء) حد تو یہ ہے کہ کسی بھی چیز کو ٹیکس سے چھوٹ نہیں ہے۔کھانے پینے کی اشیا سے لے کر استعمال کرنے والی اشیا تک ایک ایک چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔اب کوئی شخص باہر سے موبائل لاتا ہے تو اس نے رجسٹریشن بھی کروانی ہے اور ٹیکس بھی دینا ہے۔ یہ قانون ایک سے زیادہ موبائل فون کے لیے نہیں ہے بلکہ اپنے استعمال کے لیے لائے جانے والے ایک موبائل پر بھی لاگو ہے۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ملک سے پہلی مرتبہ لایا جانے والا فون رجسٹرڈ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور جو مسافر آئے گا اس کا فون کسی ایک سم پر60 روز چل سکے گا اور اس دوران اگر فون رجسٹرڈ نہ کرایا تو بند ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق ایک مرتبہ رجسٹرڈ فون بیرون ملک لے جانے والوں کو دوبارہ ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔کسٹم حکام نے مزید بتایا کہ موبائل فونز پر 6 ٹیکس سلیبز بنائے ہیں اور 500 ڈالر سے زیادہ کے فون پر زیادہ سے زیادہ 31 ہزار تک ڈیوٹی ہوگی۔اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید نے تجویز دی کہ موبائل فون پر فکس ریٹ لگائیں اور 2 ہزار روپے فی موبائل ڈیوٹی عائد کریں۔
اس پر کسٹم حکام نے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو ڈیوٹی ہی ختم کردیں، کسٹم کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل کی رجسٹریشن کاسسٹم معطل کیاجائے کیونکہ اس سے اوور سیز پاکستانی اب خوف کا شکار ہوگئے ہیں۔کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بیرون ملک سے فون لانے والوں کو رجسٹریشن سہولت نہیں دی گئی اور بیرون ملک سے فون لانے والوں کے رجسٹریشن کرانے میں بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سسٹم نے لوگوں کی زندگی عذاب کردی ہے اور جو اصل کام ہے وہ تو بیچ میں چل رہا ہے۔
Sources of Article :: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2019-07-11/news-1987162.html
No comments: