وزیراعلیٰ پنجاب کاملوث اہلکاروں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم
وزیراعلیٰ کے حکم پرسی ٹی ڈی اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا، سی ٹی ڈی اہلکاروں کی گرفتاری کا فیصلہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے درمیان رابطے کے بعد کیا گیا
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، جس کے ساتھ ہی سی ٹی ڈی اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، سی ٹی ڈی اہلکاروں کی گرفتاری کا فیصلہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے درمیان رابطے کے بعد کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے بعد ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اہلکاروں کو گرفتار اس لیے کیا گیا ہے کہ واقعے کے ثبوت مٹانے کی کوشش نہ کی جائے۔
جبکہ ورثاء کو بھی ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کیخلاف بھی کاروائی کی جائے جو ورثاء کو ڈرا دھمکا رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔جبکہ جے آئی ٹی میں آ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔ واضح رہے سی ٹی ڈی نے ساہیوال واقعے کی جو رپورٹ آئی جی پنجاب امجد سلیمی کوبھجوائی۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ساہیوال واقعے میں ہلاکدہشتگردوں کا نام ریڈ بک میں شامل ہے۔ حساس ادارے دہشتگردوں کو ٹریس کررہے تھے۔
تاہم ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب حساس ادارے نے روکنے کی کوشش کی توفائرنگ کردی گئی۔ سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ میں 4 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ تین دہشتگرد فرار ہوگئے۔ اس کے برعکس عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی، ایلیٹ فورس نے ایک گاڑی کو روکا اورفائرنگ شروع کردی، پولیس نے کار میں سوار بچوں کو قریبی پیٹرول پمپ پر چھوڑ دیا، جہاں سے سی ٹی ڈی نے بچوں کو تحویل میں لے لیا۔
مزید برآں ساہیوال میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک افراد کے اہلخانہ نے فیروزپور روڈ پرچونگی امرسدھو میٹرواسٹیشن کے قریب احتجاج کیا ہے،واقعے کے خلافاحتجاج کے دوران شرکاء نے فیروزپورروڈ بلاک کردی، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا،ورثاء پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے میں ہلاک خلیل کے بھائی نے میڈیا کوبتایا کہ ہمیں دہشتگرد کہا جارہا ہے ، ہم اس علاقے میں گزشتہ 30 سال سے رہائش پذیر ہیں۔
خلیل کی چونگی امرسدھو میں پرچون کی دکان ہے۔ بھائی خلیل نے کہا ہے کہ پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ورثاء نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
News Sources :: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2019-01-19/news-1812919.html?utm_source=Internal&utm_medium=Breaking-News