ٹول ٹیکس میں اضافے اور لوٹ مار کے خلاف ملک بھر میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی ہے، آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن
ملک بھر میں ایندھن کی سپلائی بند کرنے کا اعلان،آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مطابق ٹول ٹیکس میں اضافے اور لوٹ مار کے خلاف ملک بھر میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی دستیابی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں بذریعہ ٹینکرز ایندھن کی سپلائی روک دینے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے ہفتے کے روز ہوئے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ چیئرمین آل پاکستان آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن میر شمس شاہوانی کی صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس میں ٹرانسپورٹ برداری کو مختلف طریقوں سے تنگ کرنے والے عناصر کے خلاف بطور ہڑتال ایندھن کی تمام تر سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
چیئرمین آل پاکستان آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کے مطابق کسٹمز ایکسائز سمیت دیگر اداروں کی جانب سے ٹول ٹیکس میں دگنا اضافہ ٹرانسپورٹرز کے معاشی قتل کے مترادف ہے، جبکہ ملکی شاہراوں پرقانون نام کی چیز بھی ناپید ہو چکی ہے۔
ایک جانب ٹول ٹیکس میں دگنا اضافہ کیا گیا ہے تو دوسری جانب اس کے باوجو ٹرانسپورٹرز کے ساتھ لوٹ مار عام ہو چکی ہے، جس کی جانب توجہ مبذول کرنے کے باوجود کسی بھی ادارے کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ چیئرمین آل پاکستان آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن نے ٹول ٹیکس میں دگنا اضافہ کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل بھی آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا، تاہم حکومت کی جانب سے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائے جانے کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جبکہ گزشتہ ماہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ حکومت اوگرا کو ختم کرنے جارہی ہے، اوگرا صارفین کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے، اوگرا کو ختم کرنے کے بعد پیٹرول کا کاروبار تباہ ہو جائے گا، ڈی ریگولیشن سے قیمتیں مختلف ہو جائیں گی، ہر پمپ اپنے من مانے ریٹ پر پیٹرول فروخت کرے گا۔ حکومت نکل جائے گی تو ریگولیشن کون کرے گا؟ ہمارے لیے گاڑیاں چلانا اور کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا۔
No comments: