Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

» » Amazing Video Tarin Viral Video on Social Media || Train ke nechay leatny Wali Admi ke Video Viral

نوجوان 500 روپے کی شرط جیتنے کے لیے چلتی ٹرین کے نیچے لیٹ گیا



شائقین ٹرین کے دونوں اطراف سے ویڈیو بناتے رہے،شرط جیتنے پر نوجوان کو گلے لگا کر مبارکباد دی
 نوجوان نے 500 روپے کی شرط جیتنے کے لیے اپنی جان داؤ پر لگادی اور چلتی ٹرین کے نیچے لیٹ گیا۔تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران شہر یوں کا جان لیوا کھیل جاری ہے۔پانچ سو روپے کی شرط جیتنے کے لیے منچلا چلتی ٹرین کے نیچے لیٹ گیا،ریلوے ٹریک کے دونوں جانب بیٹھے شائقین ویڈیو بنانے کے ساتھ ساتھ نوجوان کو ہدایت کی دیتے رہے،جبکہ زندہ بچنے والے نوجوان کو دوست مبارک باد بھی دیتے رہے۔

سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہوئی تو شہریوں نے ڈی پی او سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شرط جیتنے پر نوجوان منچلے کو گلے سے بھی لگا رہے ہیں۔ماضی میں اس قسم کے کئی واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جس میں نوجوان اس قسم کا ایڈونچر کرتے ہوئے جان کی بازی ہار دیتے ہیں۔
اس طرح کے واقعات دوسروں کو بھی ایسا کرنے پر مجبور کرتے ہیں جس کے باعث بڑا نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
ٹک ٹاک بنانے کے شوقین افراد کو بھی اس طرح کے ایڈونچر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ خیبرپختونخواہ کے ضلع نوشہرہ میں ٹک ٹاک بناتے ہوئے ایک نوجوان جان کی بازی ہار گیا تھا کیونکہ وہ ٹرین کی زد میں آ گیا تھا۔جوان ٹرین ٹریک پر کانوں میں ہیڈفون لگا کر ٹک ٹاک بنانے میں مصروف تھا جس کی وجہ سے اسے ٹرین کے آنے کا پتہ نہیں چلا اور نوجوان جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
نوجوان ٹک ٹاکر کے کزن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کا کزن ٹرین کے ٹریک پر ٹک ٹاک بناتا ہوا جاں بحق ہوا، انہوں نے مزید لکھا کہ کانوں میں ہیڈ فون لگے ہونے کی وجہ سے اسے ٹرین کے آنے کا پتہ نہیں چلا اور اپنی مستی کے دوران وہ ٹرین کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا۔

پاک اردو ٹیوب Fashion

ہ۔ یہ ایک فرضی تحریر ہے یہاں پر آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں۔
«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

اپنا تبصرہ تحریر کریں توجہ فرمائیں :- غیر متعلقہ,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, ادارہ ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز ادارہ کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں